سول: اردو میں مختصر افسانے کا آغاز کب ہوا۔

جواب: بیسویں صدی کی ابتدا میں


سوال: اردو کے پہلے مختصر افسانے کا نام کیا ہے؟

جواب: نصیر خدیجہ


سوال: اردو کا پہلا مختصر افسانہ خدیجہ اور نصیر کب شائع ہوا؟

جواب: 1930 میں


سوال: ترقی پسند تحریک کا آغاز کب ہوا؟

جواب: 1936 میں


سوال: جدید افسانہ نگاروں کی نسل کب ابھر کر سامنے آئی ؟

جواب: 1960 میں


سوال: سہیل عظیم آبادی نے کس روزنامہ اخبار کا اختیار کیا؟

جواب: ساتھی


سوال: سہیل عظیم آبادی کے افسانے میں کس علاقے کی جھلک دیکھنے کو ملتی ہے؟

جواب: چھوٹا ناگپور


سوال: سہیل عظیم آبادی کے افسانوی مجموعے کا نام کیا ہے؟ 

چار چہرے ( 1934 )

 الاؤ ( 1936 )

آدمی کے روپ ( 1936 )


 رقیہ بھابھی کا خلاصہ لکھیں

جواب: رقیہ بھابھی ہمارے نصاب میں شامل افسانہ بھابھی جان  کا اصل کردار ہے۔ اسی افسانہ کے افسانہ نگار سہیل عظیم آبادی نے رقیہ بھابھی کو فرشتہ صفت کردار بنا کر پیش کیا ہے۔ 

رقیہ بھابھی بڑے گھر کی ہونے کے باوجود بھی جب وہ اپنے سسرال پہنچتی ہے تو انہیں بہت سی مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔  لیکن ان کے چہرے پر شکن تک نہ آتی ہے۔ رقیہ بھابھی اتنی ہمدرد عورت تھی جو ہمیشہ دوسروں کی مدد کرنے کے لئے آگے آیا کرتی تھی۔ ان کی ہمدردی کی ایک مثال یہ بھی ہے کہ وہ غریب بچوں کو پڑھاتی تھی اور ان بچوں کی پڑھائی کا خرچ بھی خود ہی برداشت کرتی تھی۔ رقیہ بھابھی کی ذات مجھے ایسی معلوم ہوتی ہے کہ ان کے بارے میں سوچ کر ہی  ہمارا سر جذبہ احترام میں جھک جاتا ہے۔ 


سہیل عظیم آبادی کے بارے میں دس جملے لکھیں ہے۔

 سہیل عظیم آبادی کا اصل نام مجیب الرحمن تھا ان کی پیدائش 1911 میں پٹنہ میں ہوئی تھی۔ ایک سال کی عمر میں ان کی والدہ کا انتقال ہوگیا اور پھر ان کی پرورش ان کے ننہیال میں ہوئی سہیل عظیم آبادی اپنی ابتدائی زندگی میں شاعری بھی کیا کرتے تھے اس لیے وہ تخلص سہیل رکھتے تھے۔

       آگے چل کر سہیل عظیم آبادی کی افسانہ نگاری کی طرف مائل ہوئے۔ سہیل عظیم آبادی نے آل انڈیا ریڈیو میں ملازمت اختیار کی تھی تھی۔ سہیل عظیم آبادی نے ساتھی نام کے روزنامہ اخبار کو اختیار کیا۔ 

سہیل عظیم آبادی کی تخلیقات میں تین افسانوی مجموعے چار چہرے، الاؤ، اور آدمی کے روپ شائع ہوئے۔ سہیل 

  عظیم آبادی کے ناول کا نام نام بے جڑ کے پودے ہے۔  سہیل عظیم آبادی کا انتقال 1980 میں ہوا تھا۔


Class 10 urdu chapter 2

Bhabhi Jaan